تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"سائیں" کے متعقلہ نتائج

سائِیں

خُدا.

سائیں تجھ بِن کون ہے جو کرے نَیّا پار، تو ہی آوَت ہے نظر چہوں اور کرتار

اے خدا تیرے سِوا کون ہے جو بیڑا پار کرے، جدھر دیکھتا ہوں تو ہی نظر آتا ہے

سائیں سائیں کَرْنا

سنّاٹا چھانا، ویرانی برسنا

سائِیں بَرْکَت ہے

سائل کو خیرات نہ دینے کے موقع پر کہتے ہیں.

سائِیں جِیے

(دعائیہ کلمہ) سہاگ سلامت رہے.

سائِیں کاٹ

خراب خستہ

سائِیں سائِیں

اللہ اللہ ، یادِ خدا.

سائِیں سانسا میٹ دے اَور نَہ میٹے کوئے، وا کو سانسا کیا رہا جا سر سائیں ہوئے

خُدا کے سِوا کوئی سان٘سا یعنی پریشانی اور مصیبت دُور نہیں کر سکتا مگر جسے خُدا نیکی کی ہدایت دے

سائِیں کے کھیل ہیں

قُدرت کے کرشمے ہیں.

سائیں تجھ بِن کون ہے جو کرے نوڑیا پار، تو ہی آوَت ہے نظر چہوں اور کرتار

اے خدا تیرے سِوا کون ہے جو بیڑا پار کرے، جدھر دیکھتا ہوں تو ہی نظر آتا ہے

سائِیں سے سَچّا اَور بَنْدے سے سَت بھاؤ

انسان کو ہر حال میں پاک باز رہنا چاہئے.

سائِیں رُوٹھے ہَم چُھوٹے

خُدا ناراض تو جگ ناراض.

سائِیں صاحِب

عزت کا خطاب درویش کے لئے

سائِیں کے سو کھیل ہیں

خدا بڑا حِکمت والا ہے جو چاہے سو کرے

سائِیں اِس سَنْسار میں بھان٘ت بھان٘ت کے لوگ، سَب سے مِل کے بَیٹھیے نَدی ناؤ سَنجوگ

دنیا میں طرح طرح کے لوگ ہیں مِل کر گزارہ کرنا چاہیے

سائِیں اَکھیاں پھیریاں بیری مُلک جَہان، ٹُک اِک جھانْکی مَہْر دِی لَکّھاں کَریں سَلام

خدا ناراض ہو تو سارا جہان ناراض ہو جاتا ہے اور اگر مہربانی کی ایک نظر کر لے تو لاکھوں سلام کرتے ہیں

سائِیں اَپْنے چِت کی بھول نَہ کہیے کوئے، تَب لَگ مَن میں راَکھیے جَب لَگ کارج ہوئے

اپنے دل کا راز بھول کر بھی کسی کو نہیں بتانا چاہیے جب تک کام نہ ہو جائے اُسے دل میں رکھنا چاہیے

سائِیں ناتا دَم ہی تائیں

مرد سے یا شوہر سے سان٘س تک رِشتہ ہے.

سائِیں کے پالے میں بَھل بَھل ہونا

کسی کو فائدہ پہنچنا.

سائِیں پِھر مانگو

رک : سائِیں برکت ہے.

سائیں جس کو راکھ لے مارن ہارا کون، بھوت دیو کیا آگ ہو کیا پانی کیا پون

جس کو خدا رکھے اسے کون چکھے

سائیں جس کو راکھ لے مارن مارا کون، بھوت دیو کیا آگ ہو کیا پانی کیا پون

جس کو خدا رکھے اسے کون چکھے

سائِیں کے سو کھیل

خدا بڑا حِکمت والا ہے جو چاہے سو کرے

سائِیں کے بَھنْڈار میں کَمی نَہیں

اللہ کے خزانے میں کوئی کمی نہیں

سائِیں تیرے اَسرے آن پَڑے جو لوگ، اُن کے پُورے بھاگ ہیں اُن کے پُورے جوگ

جو خُدا پر بھروسہ کرتا ہے خُدا اس کا ہر کام پُورا کرتا ہے

سائِیں راج بُلَنْد راج

شوہر کا دور عروج کا دور ہوتا ہے

سائِیں کا رَکھ آسرا اور واہی کا لے نام، دو جَگ میں بَھرپُور ہوں جو تیرے سگرے کام

خدا پر آسرا رکھ اور اسی کا نام لے تو دونوں جہاں میں تیرے کام پورے ہوں گے

سائِیں سائِیں جِیبھ پَر اور کبر کپٹ من بیچ، وہ نہ ڈالے جائیں گے پکڑ نرک میں کھینچ

جن کی زبان پر خُدا کا نام ہے اور اُن کے دل میں غرور اور دھوکا کپٹ اور بغض ہے ان کو انجام کار دوزخ ہی ملے گا

سائِیں راج بُلَنْد راج، پُوت راج دُوت راج

عورت شوہر کے زمانے میں حکومت کرتی ہے اور بیٹے کے دور میں محتاج ہوتی ہے

سائِیں کو سانْچ پیارا، جُھوٹے کا مالِک نیارا

خُدا سچَے آدمی کو پسند کرتا ہے جُھوٹے کا مالک کوئی اور ہے.

سائِیں راج بُلَنْد راج، پُوت راج مُحتاج راج

عورت شوہر کے زمانے میں حکومت کرتی ہے اور بیٹے کے دور میں محتاج ہوتی ہے

سائِیں تیرے کارنے جن تج دیا جہان، ٹھیٹھ کیا بیکنٹھ میں اس نے جہاں مکان

جس نے خُدا کے لیے سب کُچھ چھوڑ دیا اُس کی نجات ہو گئی اور جنّت اس کا مقام ہے

سائِیں جس کے ساتھ ہو اس کو سانسا کیا، چِھن میں اُس کے کار سب دے بَھگوان بنا

خُدا جس کا مددگار ہو اُس کے کام پَل میں بن جاتے ہیں

سائِیں تیری نیہ کا جِس تَن لاگا تیر، وہی پُورا سادھ ہے وہی پِیر فَقِیر

جسے خُدا سے محبّت ہے وہ پُورا فقیر ہے اور وہی درویش ہے

سائِیں تیرا آسرا چھوڑے جو اَنْجان، دَر دَر بانڈے مانگتا کوڑی مِلے نَہ دان

جو خُدا کا آسرا چھوڑ دے وہ دَر دَر مان٘گتا پِھرے تو بھی اُسے کُچھ نہیں مِلتا

سائِیں کا گَھر دُور ہے جَیسے لَمْبی کَھجُور، چَڑھے تو چاکھے پَریم رَس گِرے تو چَکنا چُور

خدا کو پانا بہت مشکل ہے اگر پا لے تو اس سے بڑھ کر کچھ نہیں نہ پائے تو تباہ ہو جائے

سائِیں تیری یاد میں جس تَن کِیتا خاک، سونا اُس کے رُوبرو ہے چُولھے کی خاک

جو فنا فی اللہ ہوا اس کی نظر میں دولتِ دنیا خاک ہے

سائِیں تیرے کارنے چھوڑا بلخ بُخار، نو لَکھ گھوڑے پالْکی اور نو لکھا سوار

خدا کے لیے سب کُچھ تیاگ دیا

سائِیں سے سانچی کہوں باج باج رے ڈھول، پَنچَن میری پَت رہے سکھیوں میں رہے بول

عورت کو چاہیے کہ خاوند کی نظروں میں سچّی رہے کیونکہ اسی طرح لوگوں میں اس کی عزت اور سہیلیوں میں اس کی اہمیت ہوتی ہے

سائِیں اِس سَنْسار میں بھانت بھانت کے لوگ، سَب سے مِل کَر بَیٹھیے نَدی ناؤ سَنجوگ

دنیا میں طرح طرح کے لوگ ہیں مِل کر گزارہ کرنا چاہیے

سائِیں کے دَرْبار میں بَڑے بَڑے ہَیں ڈھیر، اپنا دانا بِین لے جِس میں ہیر نَہ پھیر

اپنی قسمت پر شاکر رہنا چاہیے اور جو ملے اس پر قناعت کرنی چاہیے

سائِیں سے سانچی رَہوں باج باج رے ڈھول، پَنچَن میں میری پَت رہے سکھیاں میں رہے بول

عورت کو چاہیے کہ خاوند کی نظروں میں سچّی رہے کیونکہ اسی طرح لوگوں میں اس کی عزت اور سہیلیوں میں اس کی اہمیت ہوتی ہے

رات سائیں سائیں کَرْنا

بہت مہیب سناٹا ہونا ، رات بولنا (رک) .

رَہے نام سائیں کا

ﷲ کا نام سدا باقی رہے گا یعنی خدا کی ذات ہی دائم ہے، خدا کے سوا سب فانی ہے

جی سائَیں سائَیں کَرْنا

سان٘س کی آمد و رفت تیز ہوجانا.

بَھڑْ سائِیں

بھاڑ، بھٹی

تُرَت فتح ہو اس کے تائیں، جِس کا حامی ہووے سائیں

جس کا خدا مددگار ہو اسے فوراََ کامیابی ملتی ہے

چَنگل بَھر آٹا سائیں کا، بیٹا جِیوے مائی کا

فقیروں کی صدا

سَدا نام سائِیں کا

رک : سدا رہے نام اللہ کا.

کُتّے تیرا مُنہ نَہِیں، تیرے سائِیں کا مُنھ ہے

آقا کی خاطر اس کے بد ذات نوکر کو بھی برداشت کرنا پڑتا ہے

سان٘سا سائیں میٹ دے اَور نَہ میٹے کوئے، جب ہو کام سنْدیہ کا تو نام اسی کا لیئے

خُدا کے سِوا کوئی فِکر دُور نہیں کر سکتا، جب کوئی خطرناک جُرم کرتا ہو یا پریشانی کی بات ہو تو خدا کو یاد کرنا چاہیے

بازُو ٹُوٹے باز کو سائِیں طُعْمَہ دے

اپنے پالے ہوئے کی پالنے والے ہی کو محبت ہوتی ہے

جو نر سائیں سے ڈرے واسے ڈور ضرور

مغرور سے بالکل نہ ڈرو مگر جو خدا سے ڈرے اس سے ڈرو

سانسا سائیں میٹ دے اَور نَہ میٹے کو، جب ہو کام سنْدیہ کا تو نام اسی کا لو

خُدا کے سِوا کوئی فِکر دُور نہیں کر سکتا، جب کوئی خطرناک جُرم کرتا ہو یا پریشانی کی بات ہو تو خدا کو یاد کرنا چاہیے

تُجھ پڑَے جو حادْثَہ دِل میں مَت گَھبْرا جَب سائیں کی ہو دَیا کام تُرَت بَن جا

اگر مصیبت پڑے تو گھبرانا نہیں چاہیے خدا کی مہربانی ہو تو سب کام درست ہوجائیں گے

یوں مت جانے باورے کہ پاپ نہ پوچھے کوئے، سائیں کے دربار میں اک دن لیکھا ہوئے

پاگل یہ نہ سمجھ کہ گناہ کو کوئی نہیں پوچھے گا خدا کے دربار میں ایک دن حساب دینا ہوگا

یِہ باتیں مَت کِیجِیو کَدھے نہ تو اے یار، جِن باتوں میں روس جا سائیں اور سَنسار

ایسی باتیں نہیں کرنی چاہییں جس میں خدا اور دنیا دونوں ناخوش ہوں

یِہ دُنیا دِن چار ہے سَنگ نَہ تیرے جا، سائیں کا رَکھ آسرا اور وا سے ہی نیہہ لگا

یہ دنیا فانی ہے خدا سے دھیان لگا

مُول نَہ وا سُوں بھائے کَرو جو نَر کَرے غُرُور، جو نَر سائِیں سے ڈَرے وا سے ڈَرو ضَرُور

مغرور سے بالکل نہ ڈرو مگر جو خدا سے ڈرے اس سے ضرور ڈرو

دینا بھلا نہ باپ کا بیٹی بھلی نہ ایک، چلن بھلا نہ کوس کا جو سائیں راکھے ٹیک

خواہ بیٹی ایک ہی ہو دینا یا قرض خواہ باپ ہی کا ہو سفر خواہ ایک ہی میل کا ہو تینوں برے

اردو، انگلش اور ہندی میں سائیں کے معانیدیکھیے

سائیں

saa.e.nसाएँ

وزن : 22

Urdu meaning of saa.e.n

  • Roman
  • Urdu

English meaning of saa.e.n

  • sound of wind

سائیں کے مرکب الفاظ

تلاش کیے گیے لفظ سے متعلق

سائِیں

خُدا.

سائیں تجھ بِن کون ہے جو کرے نَیّا پار، تو ہی آوَت ہے نظر چہوں اور کرتار

اے خدا تیرے سِوا کون ہے جو بیڑا پار کرے، جدھر دیکھتا ہوں تو ہی نظر آتا ہے

سائیں سائیں کَرْنا

سنّاٹا چھانا، ویرانی برسنا

سائِیں بَرْکَت ہے

سائل کو خیرات نہ دینے کے موقع پر کہتے ہیں.

سائِیں جِیے

(دعائیہ کلمہ) سہاگ سلامت رہے.

سائِیں کاٹ

خراب خستہ

سائِیں سائِیں

اللہ اللہ ، یادِ خدا.

سائِیں سانسا میٹ دے اَور نَہ میٹے کوئے، وا کو سانسا کیا رہا جا سر سائیں ہوئے

خُدا کے سِوا کوئی سان٘سا یعنی پریشانی اور مصیبت دُور نہیں کر سکتا مگر جسے خُدا نیکی کی ہدایت دے

سائِیں کے کھیل ہیں

قُدرت کے کرشمے ہیں.

سائیں تجھ بِن کون ہے جو کرے نوڑیا پار، تو ہی آوَت ہے نظر چہوں اور کرتار

اے خدا تیرے سِوا کون ہے جو بیڑا پار کرے، جدھر دیکھتا ہوں تو ہی نظر آتا ہے

سائِیں سے سَچّا اَور بَنْدے سے سَت بھاؤ

انسان کو ہر حال میں پاک باز رہنا چاہئے.

سائِیں رُوٹھے ہَم چُھوٹے

خُدا ناراض تو جگ ناراض.

سائِیں صاحِب

عزت کا خطاب درویش کے لئے

سائِیں کے سو کھیل ہیں

خدا بڑا حِکمت والا ہے جو چاہے سو کرے

سائِیں اِس سَنْسار میں بھان٘ت بھان٘ت کے لوگ، سَب سے مِل کے بَیٹھیے نَدی ناؤ سَنجوگ

دنیا میں طرح طرح کے لوگ ہیں مِل کر گزارہ کرنا چاہیے

سائِیں اَکھیاں پھیریاں بیری مُلک جَہان، ٹُک اِک جھانْکی مَہْر دِی لَکّھاں کَریں سَلام

خدا ناراض ہو تو سارا جہان ناراض ہو جاتا ہے اور اگر مہربانی کی ایک نظر کر لے تو لاکھوں سلام کرتے ہیں

سائِیں اَپْنے چِت کی بھول نَہ کہیے کوئے، تَب لَگ مَن میں راَکھیے جَب لَگ کارج ہوئے

اپنے دل کا راز بھول کر بھی کسی کو نہیں بتانا چاہیے جب تک کام نہ ہو جائے اُسے دل میں رکھنا چاہیے

سائِیں ناتا دَم ہی تائیں

مرد سے یا شوہر سے سان٘س تک رِشتہ ہے.

سائِیں کے پالے میں بَھل بَھل ہونا

کسی کو فائدہ پہنچنا.

سائِیں پِھر مانگو

رک : سائِیں برکت ہے.

سائیں جس کو راکھ لے مارن ہارا کون، بھوت دیو کیا آگ ہو کیا پانی کیا پون

جس کو خدا رکھے اسے کون چکھے

سائیں جس کو راکھ لے مارن مارا کون، بھوت دیو کیا آگ ہو کیا پانی کیا پون

جس کو خدا رکھے اسے کون چکھے

سائِیں کے سو کھیل

خدا بڑا حِکمت والا ہے جو چاہے سو کرے

سائِیں کے بَھنْڈار میں کَمی نَہیں

اللہ کے خزانے میں کوئی کمی نہیں

سائِیں تیرے اَسرے آن پَڑے جو لوگ، اُن کے پُورے بھاگ ہیں اُن کے پُورے جوگ

جو خُدا پر بھروسہ کرتا ہے خُدا اس کا ہر کام پُورا کرتا ہے

سائِیں راج بُلَنْد راج

شوہر کا دور عروج کا دور ہوتا ہے

سائِیں کا رَکھ آسرا اور واہی کا لے نام، دو جَگ میں بَھرپُور ہوں جو تیرے سگرے کام

خدا پر آسرا رکھ اور اسی کا نام لے تو دونوں جہاں میں تیرے کام پورے ہوں گے

سائِیں سائِیں جِیبھ پَر اور کبر کپٹ من بیچ، وہ نہ ڈالے جائیں گے پکڑ نرک میں کھینچ

جن کی زبان پر خُدا کا نام ہے اور اُن کے دل میں غرور اور دھوکا کپٹ اور بغض ہے ان کو انجام کار دوزخ ہی ملے گا

سائِیں راج بُلَنْد راج، پُوت راج دُوت راج

عورت شوہر کے زمانے میں حکومت کرتی ہے اور بیٹے کے دور میں محتاج ہوتی ہے

سائِیں کو سانْچ پیارا، جُھوٹے کا مالِک نیارا

خُدا سچَے آدمی کو پسند کرتا ہے جُھوٹے کا مالک کوئی اور ہے.

سائِیں راج بُلَنْد راج، پُوت راج مُحتاج راج

عورت شوہر کے زمانے میں حکومت کرتی ہے اور بیٹے کے دور میں محتاج ہوتی ہے

سائِیں تیرے کارنے جن تج دیا جہان، ٹھیٹھ کیا بیکنٹھ میں اس نے جہاں مکان

جس نے خُدا کے لیے سب کُچھ چھوڑ دیا اُس کی نجات ہو گئی اور جنّت اس کا مقام ہے

سائِیں جس کے ساتھ ہو اس کو سانسا کیا، چِھن میں اُس کے کار سب دے بَھگوان بنا

خُدا جس کا مددگار ہو اُس کے کام پَل میں بن جاتے ہیں

سائِیں تیری نیہ کا جِس تَن لاگا تیر، وہی پُورا سادھ ہے وہی پِیر فَقِیر

جسے خُدا سے محبّت ہے وہ پُورا فقیر ہے اور وہی درویش ہے

سائِیں تیرا آسرا چھوڑے جو اَنْجان، دَر دَر بانڈے مانگتا کوڑی مِلے نَہ دان

جو خُدا کا آسرا چھوڑ دے وہ دَر دَر مان٘گتا پِھرے تو بھی اُسے کُچھ نہیں مِلتا

سائِیں کا گَھر دُور ہے جَیسے لَمْبی کَھجُور، چَڑھے تو چاکھے پَریم رَس گِرے تو چَکنا چُور

خدا کو پانا بہت مشکل ہے اگر پا لے تو اس سے بڑھ کر کچھ نہیں نہ پائے تو تباہ ہو جائے

سائِیں تیری یاد میں جس تَن کِیتا خاک، سونا اُس کے رُوبرو ہے چُولھے کی خاک

جو فنا فی اللہ ہوا اس کی نظر میں دولتِ دنیا خاک ہے

سائِیں تیرے کارنے چھوڑا بلخ بُخار، نو لَکھ گھوڑے پالْکی اور نو لکھا سوار

خدا کے لیے سب کُچھ تیاگ دیا

سائِیں سے سانچی کہوں باج باج رے ڈھول، پَنچَن میری پَت رہے سکھیوں میں رہے بول

عورت کو چاہیے کہ خاوند کی نظروں میں سچّی رہے کیونکہ اسی طرح لوگوں میں اس کی عزت اور سہیلیوں میں اس کی اہمیت ہوتی ہے

سائِیں اِس سَنْسار میں بھانت بھانت کے لوگ، سَب سے مِل کَر بَیٹھیے نَدی ناؤ سَنجوگ

دنیا میں طرح طرح کے لوگ ہیں مِل کر گزارہ کرنا چاہیے

سائِیں کے دَرْبار میں بَڑے بَڑے ہَیں ڈھیر، اپنا دانا بِین لے جِس میں ہیر نَہ پھیر

اپنی قسمت پر شاکر رہنا چاہیے اور جو ملے اس پر قناعت کرنی چاہیے

سائِیں سے سانچی رَہوں باج باج رے ڈھول، پَنچَن میں میری پَت رہے سکھیاں میں رہے بول

عورت کو چاہیے کہ خاوند کی نظروں میں سچّی رہے کیونکہ اسی طرح لوگوں میں اس کی عزت اور سہیلیوں میں اس کی اہمیت ہوتی ہے

رات سائیں سائیں کَرْنا

بہت مہیب سناٹا ہونا ، رات بولنا (رک) .

رَہے نام سائیں کا

ﷲ کا نام سدا باقی رہے گا یعنی خدا کی ذات ہی دائم ہے، خدا کے سوا سب فانی ہے

جی سائَیں سائَیں کَرْنا

سان٘س کی آمد و رفت تیز ہوجانا.

بَھڑْ سائِیں

بھاڑ، بھٹی

تُرَت فتح ہو اس کے تائیں، جِس کا حامی ہووے سائیں

جس کا خدا مددگار ہو اسے فوراََ کامیابی ملتی ہے

چَنگل بَھر آٹا سائیں کا، بیٹا جِیوے مائی کا

فقیروں کی صدا

سَدا نام سائِیں کا

رک : سدا رہے نام اللہ کا.

کُتّے تیرا مُنہ نَہِیں، تیرے سائِیں کا مُنھ ہے

آقا کی خاطر اس کے بد ذات نوکر کو بھی برداشت کرنا پڑتا ہے

سان٘سا سائیں میٹ دے اَور نَہ میٹے کوئے، جب ہو کام سنْدیہ کا تو نام اسی کا لیئے

خُدا کے سِوا کوئی فِکر دُور نہیں کر سکتا، جب کوئی خطرناک جُرم کرتا ہو یا پریشانی کی بات ہو تو خدا کو یاد کرنا چاہیے

بازُو ٹُوٹے باز کو سائِیں طُعْمَہ دے

اپنے پالے ہوئے کی پالنے والے ہی کو محبت ہوتی ہے

جو نر سائیں سے ڈرے واسے ڈور ضرور

مغرور سے بالکل نہ ڈرو مگر جو خدا سے ڈرے اس سے ڈرو

سانسا سائیں میٹ دے اَور نَہ میٹے کو، جب ہو کام سنْدیہ کا تو نام اسی کا لو

خُدا کے سِوا کوئی فِکر دُور نہیں کر سکتا، جب کوئی خطرناک جُرم کرتا ہو یا پریشانی کی بات ہو تو خدا کو یاد کرنا چاہیے

تُجھ پڑَے جو حادْثَہ دِل میں مَت گَھبْرا جَب سائیں کی ہو دَیا کام تُرَت بَن جا

اگر مصیبت پڑے تو گھبرانا نہیں چاہیے خدا کی مہربانی ہو تو سب کام درست ہوجائیں گے

یوں مت جانے باورے کہ پاپ نہ پوچھے کوئے، سائیں کے دربار میں اک دن لیکھا ہوئے

پاگل یہ نہ سمجھ کہ گناہ کو کوئی نہیں پوچھے گا خدا کے دربار میں ایک دن حساب دینا ہوگا

یِہ باتیں مَت کِیجِیو کَدھے نہ تو اے یار، جِن باتوں میں روس جا سائیں اور سَنسار

ایسی باتیں نہیں کرنی چاہییں جس میں خدا اور دنیا دونوں ناخوش ہوں

یِہ دُنیا دِن چار ہے سَنگ نَہ تیرے جا، سائیں کا رَکھ آسرا اور وا سے ہی نیہہ لگا

یہ دنیا فانی ہے خدا سے دھیان لگا

مُول نَہ وا سُوں بھائے کَرو جو نَر کَرے غُرُور، جو نَر سائِیں سے ڈَرے وا سے ڈَرو ضَرُور

مغرور سے بالکل نہ ڈرو مگر جو خدا سے ڈرے اس سے ضرور ڈرو

دینا بھلا نہ باپ کا بیٹی بھلی نہ ایک، چلن بھلا نہ کوس کا جو سائیں راکھے ٹیک

خواہ بیٹی ایک ہی ہو دینا یا قرض خواہ باپ ہی کا ہو سفر خواہ ایک ہی میل کا ہو تینوں برے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (سائیں)

نام

ای-میل

تبصرہ

سائیں

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)

اطلاعات اور معلومات حاصل کرنے کے لیے رکنیت لیں

رکن بنئے
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone